Maktaba Wahhabi

21 - 130
کرتی ہے ۔ بعض لوگوں کی زندگی ایسے گزر رہی ہوتی ہے جیسے کہ وہ ماضی کے کسی زمانہ میں جی رہے ہیں جبکہ بعض دوسرے ایسے ایڈوانس ہوتے ہیں کہ انہیں دیکھنے سے لگتا ہے کہ وہ ایسے زمانے کے لوگ ہیں جو ابھی شروع بھی نہیں ہوا ،اگر ایک طرف یہ ماضی میں جینے والااور دوسری طرف اتنا ایڈوانس شخص ہو تو ان میاں بیوی کی جوڑی میں کیا جوڑ ہو گا ؟جبکہ ان دونوں کے ما بین ایک طویل زمانے کی مسافت حائل ہے ، نوجوان لڑکا کفایت شعاری کی معمولی سی زندگی بسر کر رہا ہے اور لڑکی والوں کی زندگی اسراف و تبذیر یا فضول خرچی کا کھلا مظہر ہے ، ایک نوجوان شادی کرنا چاہتا ہے اور لڑکیوں والے بعض لوگ فخر و مباہات چاہتے ہیں ۔ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض گزار ہوا : ’’اے اللہ کے رسول! میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کر لی ہے۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : ’’کتنے حق مہر میں شادی کی ہے؟ ‘‘ صحابی نے کہا : ’’ چار اوقیہ یعنی ایک سو ساٹھ (۱۶۰)درہم حق مہر کے عوض۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مقدار کو زیادہ قرار دیتے ہوئے فرمایا : ’’چار اوقیوں پر! یوں لگتا ہے جیسے تم لوگ اس پہاڑ سے چاندی کاٹ کر لے آتے ہو ، ہمارے پاس تمہیں دینے کے لیے کوئی چیز نہیں ہے۔‘‘(صحیح مسلم ) سیٹلائٹ چینلز کی یلغار: موسم گرما کی ان تعطیلات (سالانہ چھٹیوں ) میں سیٹلائٹ چینلز بھی اپنی پوری تیاریوں کے ساتھ اپنا تخریبی سلسلہ شروع کر دیتے ہیں اور اپنے کارکنوں کو چھٹیوں میں پروگرامز دینے کے لیے یوں تیاری کرواتے ہیں جیسے کسی دشمن کے مقابلے کے لیے تیاری کروائی جاتی ہے۔
Flag Counter