Maktaba Wahhabi

67 - 130
٭ ناکام ہے و ہ آدمی جو سال بھر کھیل کود میں گزار کر امتحان میں چلا گیا ، ناکامی اور حسرت وملامت کے سواکچھ ہاتھ نہ آیا۔ اس کا ازالہ دوسری بار امتحان دے کر ممکن ہے ۔ بہت ہی نقصان میں ہے وہ شخص جس نے زندگی کے امتحان کا پہلا اور آخری چانس خراب کرکے ہمیشہ کے لیے ملامت اور حسرت مول لے لی ۔ انسان دنیا میں پڑ کر اپنے نفع ونقصان ، حقوق اور واجبات سے عاری ہوگیا ہے ؛ اچھے اور برے کی تمیز ختم ہوگئی ہے ۔ خوب کو زشت اور زشت کو خوب جانا جانے لگا ہے۔ متاع گراں مایہ : رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِیْہِمَا کَثِیْرٌ مِّنَ النَّاسِ: اَلصِّحَّۃُ وَالْفَرَاغُ )) ’’ لوگوں میں دو نعمتیں ایسی ہیں جن کی قدر نہیں ، صحت اور فراغت ۔‘‘(صحیح / ابن ماجہ) محترم بھائی! بازار کے ناقص مال کے بدلہ میں اپنے وقت کی متاع گراں مایہ کو ہر گز ضائع نہ کیجئے ، اس کی حفاظت دنیا کی بہت بڑی نعمت ، اور ہر چیز سے بیش بہا دولت ہے ۔ فرمان الٰہی ہے : ﴿ یٰٓاَ یُہَاالَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّاذَا قَدَمَتْ لَغَدٍ﴾ (الحشر) ’’ اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو،اور چاہیے کہ ہر جی دیکھے کہ اس نے کل کے لیے کیابھیجا ہے ۔‘‘ صالحین اور وقت کی قیمت: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ میں کسی چیز پر ایسے نادم نہیں ہوتا جیسے اس دن پر نادم ہوتا ہوں جس کا
Flag Counter