Maktaba Wahhabi

38 - 130
سکتے، کیونکہ راتوں کے ایسے اوقات اللہ تعالیٰ کے غضب و غصے اور اس کی ناراضگی کا سبب ہیں ، یہ دلوں کے امراض اور بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں اور گناہوں کا ارتکاب کرنے کی جسارت پیدا کرتے ہیں ، اور ان تمام مصائب و عیوب کے باوجود اکثر اوقات لوگوں کی غالب اکثریت ان رتجگوں سے اجتناب نہیں کرتی بلکہ مغلوبِ حوص و ہوا ہو کر انہی میں مبتلا رہتی ہے ۔ مغربی طرزِ زندگی کی دَین: اور یہ سب مغربی طرزِ زندگی کی دین ہے اور امتِ اسلامیہ کی نسلِ نوکو مغربی زندگی کادودھ پلانے اور انہیں مغربی پھلوں کے کھلانے کا نتیجہ ہے ، وہ مغربی طرزِ زندگی جس کا سب سے بڑا عیب ہی یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دور کرنے والی ہے اور روحانی و اخلاقی اقدار سے سرکشی کرنے پر اُکساتی ہے اور حیوانی و شتر بے مہار طرزِ زندگی اپنا نے کی ترغیب دیتی ہے، اور لوگوں میں کافرانہ افکار اور جابرانہ آراء کو جنم دیتی ہے اور ان کے دلوں میں انہی چیزوں کا زہر گھولتی ہے اور دہریت کی طرف کھینچے لیے جا رہی ہے ، امتِ اسلامیہ کا فرض ہے کہ اس کے تمام طبقے خصوصاً حکام نسلِ نو کو اس آتش فشاں کے شعلوں سے بچائیں کہ اس کی راہ میں جو بھی آئے وہ اسے تباہ و برباد کردیتے ہیں ، جلا کر خاکستر کر دیتے ہیں اور بگاڑ کر رکھ دیتے ہیں ۔ رات بھر جاگنا : مسلمانو ! طلبہ و ملازمین کی چھٹیوں میں رتجگے ایک مسئلہ بن جاتے ہیں جو کہ ایک گمراہ کن آفت کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ۔ اکثر لوگ راتوں کو سونا توکیا لیٹنا بھی ترک کردیتے ہیں اور ان چھٹیوں کو گناہوں کا ایک سیزن بنالیتے ہیں ۔ جبکہ انہیں یہ یاد نہیں رہتا کہ یہ گرمی کے دن تو ایک مہمان[کی طرح] ہوتے ہیں اور خواب و خیال کی طرح آتے اور گزر جاتے ہیں ۔ خوش نصیب ہے وہ بندہ جس نے اس کی شعلہ بار اور زہریلی گرمی ، اس کے گرم سایوں اور کھولتے پانیوں کو اپنے لیے عبرت و نصیحت کا ذریعہ بنالیا اور اپنی راتوں کو اپنے مالک و خالق
Flag Counter