Maktaba Wahhabi

100 - 130
اس حدیث شریف میں ہمارے لیے تین باتیں انتہائی سبق آموز ہیں : ۱۔ صحت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت اورعطا ہے۔ کیونکہ انسانی طاقت اور توانائی کا سرچشمہ ۔ پس جو کام ایک تندرست آدمی کرسکتا ہے ، مریض سے اس کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ ۲۔ فراغتِ وقت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمتوں میں سے ہے۔انسان اس بات پر قادر ہوتا ہے کہ وہ یہ وقت کہیں بھی لگادے۔اور ہر کوئی اس خیر سے حسب استطاعت فائدہ اٹھاتاہے ۔ ۳۔ یہ کہ بہت سارے لوگ اس صحت اور فراغتِ وقت کی قدر نہیں جانتے۔ان لوگوں کی تعداد بہت کم ہے اس سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔ برادر محترم ! آپ ان اوقاتِ فرصت اور صحت کی نعمتوں میں لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ بھی بن سکتے ہیں ۔ اگر آپ کے اس پروگرام سے ایک آدمی کو ہدایت مل گئی تو یہ آپ کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ راہ کے اختیار کا فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے ۔ وقت کی قیمت : وقت آپ کے پاس امانت ہے۔ ہر سانس اور ہر گھڑی جس کااللہ تعالیٰ نے انسان کو مالک بنایا ہے، اس کے متعلق پوچھ گچھ ہوگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِغْتَنِمْ خَمْساً قَبْلَ خَمْسٍ: حِیَاتُکَ قَبْلَ مَوْتِکَ، وَصِحَّتُکَ قَبْلَ سُقْمِکَ، وَ فَرَاغَکَ قَبْلَ شُغْلِکَ، وَشَبَابَکَ قَبْلَ ہَرَمِکَ، وَغِنَاکَ قَبْلَ فَقَرِکَ۔)) (مشکواۃ۔ رواہ ترمذی/حسن) ’’ پانچ چیزوں کو پانچ سے پہلے غنیمت جان لیجیے : اپنی زندگی کو موت سے پہلے؛ اپنی صحت کو بیماری سے پہلے، اور اپنی فراغت کو مصروفیت سے پہلے، اورجوانی کوبڑھاپے سے پہلے، اور تونگری(بے نیازی ) کومحتاجی سے پہلے۔‘‘
Flag Counter