Maktaba Wahhabi

230 - 440
کردی ہیں۔ وہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ ہدایت دیتا اور جسے چاہتا ہے اپنی حکمت کے ساتھ گمراہ کرتا ہے۔ تشریح…: (۱) اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَ، ﴾ (الصافات:۹۶) ’’حالانکہ اللہ ہی نے تمھیں پیدا کیا اور اسے بھی جو تم کرتے ہو ۔ ‘‘ نیز فرمایا: ﴿قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ﴾ (الرعد:۱۶) ’’کہہ دے اللہ ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے۔‘‘ (۲)… اللہ تعالیٰ نے مخلوق کے رزق، ان کے انجام، ان کی تندرستی وبیماری اور موت و حیات کو لکھ دیا ہے۔ ان چیزوں میں مخلوق کا کوئی اختیار نہیں۔ یہ چیزیں ان کی مرضی کے بغیر انہیں پیش آتی ہیں خواہ وہ اسے چاہیں یا نہ چاہیں۔ بیماری اور موت، خوشی اور غمی وغیرہ سب اللہ تعالیٰ کے فیصلہ اور قدرت کے ساتھ ان پر جاری وطاری ہوتی ہیں۔ (۳)… وہ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے کسی حکمت کی وجہ سے گمراہ کرتا ہے۔ وہ ہدایت صرف اسی کو دیتا ہے جو ہدایت کا مستحق ہو۔ وہ جانتا ہے کہ ہدایت کے لائق اور ہدایت کو قبول کرنے والے کون لوگ ہیں۔ اور جسے اللہ گمراہ کرتا ہے اسے اپنے عدل اور حکمت کی بناء پر گمراہ کرتا ہے۔ کیونکہ وہ زیادہ جانتا ہے کہ کوئی ہدایت کے لائق ہے یا نہیں۔ ﴿اِنَّکَ لَا تَہْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ وَ ہُوَ اَعْلَمُ بِالْمُہْتَدِیْنَ،﴾ (القصص:۵۶) ’’بے شک تو ہدایت نہیں دیتا جسے تو دوست رکھے اور لیکن اللہ ہدایت دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور وہ ہدایت پانے والوں کو زیادہ جاننے والا ہے۔‘‘ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چچا ابوطالب کی ہدایت کے خواہش مند رہے اور جب وہ مرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter