Maktaba Wahhabi

224 - 440
نے ایمان کے ایک بہت عظیم رکن اور اصول ایمان میں سے ایک اصول کا انکار کیا۔ قضاء و قدر پر ایمان کے مراتب: قصاء و قدر پر ایمان کے ۴ مراتب ہیں۔ پہلا مرتبہ…: یہ ہے کہ کائنات میں جو کچھ ہوا اور جو کچھ ہوگا اللہ تعالیٰ کے علم ازلی میں ہے جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ ازل سے متصف ہے اور ابد تک رہے گا۔ دوسرا مرتبہ…: یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تقدیر کو اس لوح محفوظ میں لکھا ہے جس میں قیامت تک ہونے والی ہر چیز درج ہے۔ تیسرا مرتبہ…: اس کائنات میں ہر چیز کا وجود میں آنا، ہلاک ہونا، زندہ رہنا، مرنا، وجود و عدم اللہ تعالیٰ کی مشیت اور ارادہ کے ساتھ ہے۔ اللہ تعالیٰ جس کا ارادہ کرتے ہیں وہ ہوجاتی ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اِِنَّمَا اَمْرُہٗ اِِذَا اَرَادَ شَیْئًا اَنْ یَّقُوْلَ لَہٗ کُنْ فَیَکُوْنُ،﴾ (یس:۸۲) ’’اس کا حکم تو، جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے، اس کے سوا نہیں ہوتا کہ اسے کہتا ہے ’’ہو جا‘‘ تو وہ ہو جاتی ہے۔ ‘‘ چنانچہ اس کائنات میں کسی کی زندگی اور موت، خیر و شر، صحت و مرض اور آبادی و ویرانی اللہ کی مشیت و ارادہ کے ساتھ ہوتی ہے۔ اس کی حکومت میں اس کی مرضی کے خلاف کوئی کام نہیں ہوتا۔ چوتھا مرتبہ…: جب اللہ تعالیٰ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے اور اسے چاہتا ہے تو وہ اسے پیدا کردیتا ہے۔ لہٰذا اس کائنات میں ہر چیز اللہ ہی کی پیدا کردہ ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ وَّہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ وَّکِیلٌ،﴾ (الزمر:۶۲) ’’اللہ ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔ ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ تنہا خالق ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter