Maktaba Wahhabi

228 - 440
ارادہ کونیہ: اس میں خیر و شر، اطاعت و معصیت، کفر و ایمان سبھی چیزیں شامل ہیں۔ ان سب کے وجود میں آنے کا اللہ تعالیٰ نے ارادہ فرمایا ہے۔ ارادہ دینیہ شرعیہ: اللہ تعالیٰ کا یہ ارادہ صرف افعالِ خیر اور اعمال صالحہ سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ کبھی پورا ہوتا ہے کبھی پورا نہیں ہوتا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کا کافر کے بارے میں ارادۂ شرعیہ یہ ہے کہ وہ مسلمان ہو۔ لیکن وہ مسلمان نہ ہو تو گویا اللہ تعالیٰ کا اس کے بارے میں ارادہ دینیہ پورا نہیں ہوا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا تمام لوگوں سے ایمان لانے کا مطالبہ ہے۔ لیکن مومن نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور کافر نے نافرمانی کی۔ چنانچہ ارادہ کونیہ کا پورا ہونا لازمی ہے اور ارادہ دینیہ کبھی پورا ہوتا ہے، کبھی اللہ تعالیٰ کی مشیت اور رحمت کے مطابق پورا نہیں ہوتا۔ (۲)… اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَ لَوْ شَآئَ رَبُّکَ لَجَعَلَ النَّاسَ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ لَا یَزَالُوْنَ مُخْتَلِفِیْنَ﴾ (ھود:۱۱۸) ’’اور اگر تیرا رب چاہتا تو یقینا سب لوگوں کو ایک ہی امت بنا دیتا اور وہ ہمیشہ مختلف رہیں گے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَ کَذٰلِکَ زَیِّنَ لِکَثِیْرٍ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ قَتْلَ اَوْلَادِہِمْ شُرَکَآؤُہُمْ لِیُرْدُوْہُمْ وَ لِیَلْبِسُوْا عَلَیْہِمْ دِیْنَہُمْ وَ لَوْ شَآئَ اللّٰہُ مَا فَعَلُوْہُ فَذَرْہُمْ وَ مَا یَفْتَرُوْنَ،﴾ (الانعام:۱۳۷) ’’اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے لیے اپنی اولاد کو مار ڈالنا ان کے شریکوں نے خوش نما بنا دیا، تاکہ وہ انھیں ہلاک کریں اور تاکہ وہ ان پر ان کا دین خلط
Flag Counter