Maktaba Wahhabi

309 - 440
جس کی نیکیوں کا پلڑا ہلکا ہوگا اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔ اور ایک قول یہ ہے کہ امہ سے مراد اس کے دماغ کی جڑ ہے۔ گویا اسے سر کے بل آگ میں پھینکا جائے گا۔ یہ وزن حقیقی ہوگا، حقیقی ترازو میں کیا جائے گا جس کے دو حسی پلڑے ہوں گے۔ جیسا کہ احادیث میں مذکور ہے۔ لیکن اس کی کیفیت کو اللہ ہی بہتر جانتا ہے کیونکہ یہ آخرت کے امور میں سے ہے۔ البتہ اس کا معنی معلوم ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ ترازو حقیقی ہوگا جس کے دو پلڑے ہوں گے۔ نیکیاں ایک پلڑے میں جبکہ برائیاں دوسرے پلڑے میں رکھی جائیں گی۔ جو پلڑا بھاری ہوگا اسی حساب سے ہر شخص کے ساتھ اچھا یا برا سلوک کیا جائے گا۔ یہ بات قرآن کریم، احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور اس پر مسلمانوں کا اجماع ہے۔ معتزلہ کا مذہب: معتزلہ کہتے ہیں: ’’یہ حقیقی ترازو نہیں ہوگا بلکہ یہ قیام عدل سے کنایہ ہے۔‘‘ یہ ان کے خبیث منہج یعنی عقل کو حاکم بنانے اور نصوص کی طرف توجہ نہ دینے کا نتیجہ ہے۔ یہ ایک باطل اور گمراہ مذہب ہے۔ ***** وَتُنْشَرُ الدّوَاوِیْنُ۔ (۱) ترجمہ…: اور دفتر پھیلادیے جائیں گے۔ تشریح…: (۱) الدّواوِین: ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں انسانوں کے اعمال رقم کیے جاتے ہیں۔ یہ اعمال کے صحیفے ہیں۔ کیونکہ انسان اس دنیا میں جو کام کرتا ہے وہ لکھ لیے جاتے ہیں۔ نگران فرشتے ہر اچھے اور برے عمل کو لکھ لیتے ہیں۔ ﴿وَ کُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰہُ طٰٓئِرَہٗ فِیْ عُنُقِہٖ وَ نُخْرِجُ لَہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ کِتٰبًا یَّلْقٰہُ مَنْشُوْرًا، اِقْرَاْ کِتٰبَکَ کَفٰی بِنَفْسِکَ الْیَوْمَ عَلَیْکَ حَسِیْبًا،﴾ (الاسراء:۱۳تا۱۴) ’’اور ہر انسان کو، ہم نے اسے اس کا نصیب اس کی گردن میں لازم کر دیا ہے۔
Flag Counter