Maktaba Wahhabi

285 - 440
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نبی الساعۃ ہیں۔ یعنی آپ کے بعد قیام قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا۔ مسلمانوں کو حاصل ہونے والی فتوحات، اسلام کا پھیلاؤ، اس کی کامیابی، لوگوں کے درمیان فتنوں اور جنگوں کا ظہور اور خونریزی، یہ سب قیامت کی علامات ہیں۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی خبر دی ہے۔ علامات متوسطہ: ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ان کے عجائبات پے در پے رونما ہورہے ہیں اور ہم ایسے دور سے گزر رہے ہیں جو مسلسل جدت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ نئے نئے عجائبات ظہور پذیر ہورہے ہیں۔ یہ نئی نئی ایجادات، تیز ترین ذرائع مواصلات اور ممالک کا ایک دوسرے کے قریب ہوجانا یہ سب علامات قیامت ہی تو ہیں جو ظاہر ہوچکی ہیں۔ آخری علامات: پھر آخری زمانے میں دس علامات پے در پے ظاہر ہوں گی۔ پہلی علامت: امام مہدی رحمہ اللہ کا خروج ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آل بیت اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے ہوں گے۔ ان کا نام رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح محمد بن عبد اللہ ہوگا۔ وہ اسلام کو پھیلائیں گے اور عدل کو عام کریں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے دین اسلام کی مدد فرمائیں گے۔ زمین اس طرح عدل سے بھرجائے گی جیسے پہلے ظلم سے بھری ہوئی تھی۔ پھر انہی کے زمانے میں مسیح دجال کذاب نکلے گا، جو بھینگا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ایک حکمت کے تحت اس کے ہاتھوں سے بہت بڑا فتنہ ظاہر کروائیں۔ (۲)… پھر دجال کے آخری زمانے میں عیسیٰ بن مریم علیہ السلام آسمان سے اتریں گے۔ دجال کو قتل کریں گے اور اسلامی حکومت قائم کریں گے۔ یعنی شریعت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق فیصلے کریں گے۔ آپ ایک عرصہ تک زندہ رہیں گے پھر جب ان کی موت کا وقت جو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے مقرر کیا ہے آپہنچے گا تو وہ فوت ہوجائیں گے۔
Flag Counter