Maktaba Wahhabi

56 - 440
صحیح تاویل: وہ ہے جس کا قرآن کریم میں ذکر ہے اور اس کی دو قسمیں ہیں جنھیں ہم نے پہلے بیان کردیا ہے۔ رہے وہ لوگ جن کے دلوں میں ٹیڑھ پن ہے تو وہ متشابہ کو لے لیتے ہیں اور اسے محکم کی طرف نہیں لوٹاتے۔ یوں وہ متشابہ کے پیچھے پڑ جاتے ہیں اور محکم کو چھوڑ دیتے ہیں۔ کہتے ہیں: ہم نے قرآن سے استدلال کیا ہے۔ چنانچہ خوارج کہتے ہیں آیت مبارکہ: ﴿وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَاِِنَّ لَہٗ نَارَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا اَبَدًا،﴾ (الجن:۲۳) ’’اور جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی نافرمانی کرے گا تو یقینا اسی کے لیے جہنم کی آگ ہے، ہمیشہ اس میں رہنے والے ہیں ہمیشہ۔‘‘ اس بات پر دلیل ہے کہ گناہ گار کافر ہے اور مخلّد فِی النّار (ہمیشہ جہنم میں رہنے والا) ہے۔ لیکن وہ اس آیت کو درج ذیل ارشادات باری تعالیٰ کی طرف نہیں لوٹاتے۔ ۱… ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ (النساء:۴۸) ’’بے شک اللہ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے، جسے چاہے گا۔‘‘ ۲… ﴿اِنْ تَجْتَنِبُوْا کَبَآئِرَ مَا تُنْہَوْنَ عَنْہُ نُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَ نُدْخِلْکُمْ مُّدْخَلًا کَرِیْمًا،﴾ (النساء:۳۱) ’’اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمھیں منع کیاجاتا ہے تو ہم تم سے تمھاری چھوٹی برائیاں دور کر دیں گے اور تمھیں با عزت داخلے کی جگہ میں داخل کریں گے۔‘‘
Flag Counter