اور دوسری آیت میں ہے: ﴿فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْاَمْثَالَ﴾ (النحل:۷۴) ’’ پس اللہ کے لیے مثالیں بیان نہ کرو۔ ‘‘ یعنی کسی کو اللہ تعالیٰ کے مشابہ اور مثل قرار نہ دو۔ ایک آیت میں ہے: ﴿وَلَمْ یَکُنْ لَّـہٗ کُفُوًا اَحَدٌ﴾ (الاخلاص:۴) ’’اور نہ کبھی کوئی ایک اس کے برابر کا ہے۔‘‘ یعنی کوئی اس کے مساوی اور برابر نہیں۔ دوسری آیت میں ہے: ﴿ہَلْ تَعْلَمُ لَہٗ سَمِیًّا﴾ (مریم:۶۵) ’’کیا تو اس کا کوئی ہم نام جانتا ہے؟‘‘ یعنی آپ کو کوئی ایسی ذات نہیں ملے گی جو حقیقت میں اس کے نام کی مستحق اور اس کی مثل ہو۔ ﴿فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّٰہِ اَنْدَادًا﴾ (البقرہ:۲۲) ’’پس اللہ کے لیے کسی قسم کے شریک نہ بناؤ۔‘‘ انداد: اس سے مراد مشابہ اور مماثل ہیں۔ یعنی کسی اعتبار سے بھی کوئی اس کے مشابہ نہیں، نہ تو اس کی معبود ہونے میں اور نہ ہی اس کے اسماء و صفات اور افعال میں۔ جبکہ مشبہہ دلائل کو مانتے بھی ہیں اور ان کی تاویل بھی نہیں کرتے۔ مگر وہ اثبات میں اس حد تک آگے بڑھ گئے ہیں کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کو اپنی مخلوق سے تشبیہ دے دی۔ یہ باطل اور معطّلہ کے مذہب کے برابر ہے۔ دونوں گروہوں کا قول ہی جہالت پر مبنی اور باطل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا درج ذیل قول مشبہہ کی تردید کرتا ہے۔ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |