Maktaba Wahhabi

337 - 440
فصل ہشتم: محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق بیان أُمَّتُہُ خَیْرَ الْأُمَمِ (۱) وَأَصْحَابُہُ خَیْرُ أَصْحَابِ الْأَنْبِیَائِ عَلَیْہِمُ السَّلَامُ۔ (۲) ترجمہ…: نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت تمام امتوں میں سے بہترین اور آپ کے صحابہ تمام انبیاء کے ساتھیوں سے اچھے ہیں۔ تشریح…: (۱) نبی معظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت تمام امتوں میں سے بہترین امت ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ کَذٰلِکَ جَعَلْنٰکُمْ اُمَّۃً وَّسَطًا لِّتَکُوْنُوْا شُہَدَآئَ عَلَی النَّاسِ وَ یَکُوْنَ الرَّسُوْلُ عَلَیْکُمْ شَہِیْدًا﴾ (البقرہ:۱۴۳) ’’اور اسی طرح ہم نے تمھیں سب سے بہتر امت بنایا، تاکہ تم لوگوں پر شہادت دینے والے بنو اور رسول تم پر شہادت دینے والا بنے۔‘‘ چنانچہ اس امت سے روز قیامت اس بات کی گواہی طلب کی جائے گی: کیا تمام انبیاء نے اپنی اپنی امتوں کو اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچا دیا تھا؟ تو امت محمدیہ علی صاحبہا التحیۃ والسلام گواہی دیں گے کہ بلاشبہ تمام رسولوں نے اپنی امتوں تک پیغام خالق پہنچا دیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ انہیں اس بات کا علم کیسے ہوگا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ انہوں نے یہ بات کتاب اللہ میں پڑھی ہوگی اور اللہ کی طرف سے نازل کردہ وحی سے جانی ہوگی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس امت کی گواہی دیں گے اور ان کی صفائی پیش کریں گے۔ یہی مطلب ہے اوپر مذکور آیت کا۔
Flag Counter