Maktaba Wahhabi

387 - 440
فصل نہم: حکمرانوں کے اپنی رعایا پر حقوق وَمِنَ السُّنَّۃِ السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ لِأَئِمَّۃِ الْمُسْلِمِیْنَ، وَأُمَرَائِ الْمُوْمِنِیْنَ بَرِّہِمْ وَفَاجِرِہِمْ (۱) مَالَمْ یَأْمُرُوْا بِمَعْصِیَۃِ اللّٰہِ (۲) فَإِنَّہُ لَاطَاعَۃَ لِأَحَدٍ فِیْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ۔ (۳) ترجمہ…: مسلمان حکمرانوں اور مومنوں کے حکام کی بات سن کر ان کی اطاعت کرنا بھی سنت ہے۔ خواہ وہ نیک ہوں یا بد۔ جب تک وہ معصیت الٰہی کا حکم نہ دیں۔ کیونکہ اللہ کی معصیت میں کسی کی اطاعت جائز نہیں۔ تشریح…: (۱) یہ گذشتہ صفحات میں بیان ہونے والی بحث ’’ہر مسلمان حکمران کی معیت میں جہاد اور حج کرنا واجب ہے، خواہ وہ اچھا ہو یا برا‘‘ کا ہی تکملہ ہے۔ یعنی اسی طرح سمع و طاعت (سن کر عمل کرنا بھی) واجب ہے۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’میں تمہیں اللہ کے تقویٰ اور امیر کی بات کو سن کر اس پر عمل کرنے کی وصیت کرتا ہوں۔ خواہ کسی غلام کو ہی تمہارا امیر بنا دیا جائے۔‘‘[1] (مسلمان) حکمرانوں کی بات سن کر اس پر عمل کرنا واجب ہے۔ جیسا کہ قرآن کریم میں ہے: ﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ
Flag Counter