الواسطی جو امام بخاری کے اُستاد ہیں، وہ عین کے زبر کے ساتھ ہے۔
عبدہ ہر جگہ عین کے زبر اور بائے موحدہ کے سکون سے ہے مگر عامر بن عبدہ جو صحیح مسلم کے خطبہ میں وارد ہے اس کو عین اور با دونوں پر زبر کے ساتھ پڑھنا چاہیے، اور اسی طرح نخالہ بن عبادہ بھی ہے۔
عَبَّاد ہر جگہ عین کے زبر اور بائے موحدہ کی تشدید کے ساتھ وارد ہے مگر قیس بن عُباد عین کے پیش اور بائے موحدہ کی تخفیف کے ساتھ آیا ہے۔
عقیل عین کے زبر اور قاف کے زیر کے ساتھ آیا ہے مگر تین راوی مصغر وارد ہیں:
(1) عقیل بن خالد (2) یحییٰ بن عقیل
(3) بنو عقیل مشہور قبیلہ ہے۔
واقد ہر جگہ قاف کے ساتھ ہے۔
نصر اگر لام تعریف کے ساتھ آئے تو ضاد معجمہ سے پڑھنا چاہیے، جیسے ابی النضر اور النضر بن الحارث اور اگر بغیر لام تعریف کے آئے تو صاد مہملہ سے پڑھنا چاہیے، یہ اصطلاحی فرق ہے جو کتابت میں امتیاز کی غرض سے اختیار کیا گیا ہے جیسے عمر اور عمرو میں کیا ہے۔
عبید اور حمید ہر جگہ مصغر ہے۔
ایلی، ایلہ کی طرف منسوب ہے جو حدود شام میں ایک شہر ہے، یہ ہمزہ کے زبر اور یائے تحتیہ کے سکون اور لام کی تخفیف کے ساتھ وارا ہوا ہے۔یہ اس صورت میں اُبُلی سے جو اُبلہ ہمزہ اور بائے موحدہ کے پیش اور لام مشدد سے مشتبہ ہو جاتا ہے لیکن صحیحین میں کوئی راوی اُبُلی کی نسبت والا نہیں آیا اور جو ہے بھی تو اس کی نسبت مذکور نہیں ہے، جیسے شیبان بن فروخ کہ ان سے امام مسلم نے روایت کی ہے مگر ان کی نسبت میں لفظ اُبلی ذکر نہیں کیا ہے۔
بزاز ہر جگہ دوزائے منقوطہ سے ہے یعنی کپڑا بیچنے والا۔ یہ بَزٌّ سے مشتق ہے جو کپڑے کے معنی میں آتا ہے، مگر دو راوی بزار ہیں۔ بزار عربی میں بزر فروش کو کہتے ہیں یعنی تخم فروش کو بولتے ہیں اور ایسے پیشے والے کو ہندی میں پنساری کہتے ہیں۔
|