حدیث یاد کروانے میں شرم محسوس کی تو اس حدیث پر مذاکرہ شروع کر دیا۔اتنے میں امام ابوزرعہ بولے:حدثنا بندار قال حدثنا ابوعاصم قال حدثنا عبدالحمید بن جعفر عن صالح بن ابی عریب عن کثیر بن مرۃ الحضرمی عن معاذ بن جبل قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم: من کان آخر کلامہ لا الہ الااللّٰه دخل الجنۃ۔[1]
۵:امام ابن شاہین
مکمل نام یہ ہے: عمر بن احمد بن عثمان بن احمد بن ایوب بن ازداز بن سراح بن عبدالرحمن۔ان کی والدہ کے دادے کا نام احمد بن محمد بن یوسف بن شاہین الشیبانی تھا۔[2] اس وجہ سے ابن شاہین کے نام سے مشہور ہوئے۔انہیں واعظ بھی کہا جاتاتھا۔
یہ خراسان کے رہنے والے تھے۔ پھر انہوں نے بغداد میں قیام کیا جس سے بغدادی مشہور ہوئے۔آپ ۲۹۷ ھ کو پیدا ہوئے اور گیارہ سال کی عمر میں حدیث لکھنی شروع کی۔
رحلہ علمیہ: آپ نے پہلے بغداد کے شیوخ سے علم حاصل کرنا شروع کیا جن میں ابوالقاسم البغوی سے آٹھ سو اجزاء حاصل کیے، نیز یحیی بن صاعد، عبداللہ بن سلیمان الاشعث کے بارے میں امام ابن شاہین خود کہتے ہیں کہ میں نے ان تینوں شیوخ سے بہت علم حاصل کیا اور امید کرتا تھا کہ اللہ تعالی مجھے ان جیسا بنائے گا۔ان کے علاوہ اور بھی کئی ایک بغداد کے محدثین سے علم حاصل کیا۔پہلے بغداد کے محدثین سے علم حاصل کیا پھر بصرہ گئے پھر کوفہ پھر دمشق گئے۔ [3] پھر حمص،واسط،عسکر،رقۃ،أیلۃ،کے محدثین سے علم حاصل کیا،پھر مصر منتقل ہوئے۔
|