بحث کرتے ہیں۔۔۔آج بھی جو انسان اپنے آپ کو خدمتِ حدیث کے لئے وقف کرلے اللہ تعالی اس کو بہت کچھ عطافرمادیتا ہے لیکن افسوس کہ ڈگریوں کے چکر اور فکرِ معاش نے محدثین کی فکر رکھنے والے کہو دئیے !! [1]
۴:جزء ابی طاہر
اس جزء میں ۱۶۲ احادیث ہیں جن کو امام دارقطنی نے ابو طاہر کی سند سے روایت کیا ہے اس میں مختلف موضوعات کے متعلق احادیث ہیں۔
۵:الالزامات
اس کتاب میں ان احادیث کو جمع کیا گیا ہے جو امام دارقطنی رحمہ اللہ کی تحقیق کے مطابق صحیح بخاری یا صحیح مسلم میں ہو نی چاہئے تھیں،کیو نکہ انھیں کی مثل احادیث بخاری یا مسلم میں ہیں تو یہ کیوں نہیں،اس کتاب کی وجہ تسمیہ خود امام دارقطنی رحمہ اللہ یہی لکھی ہے۔[2]
یہ گویا ایک طرح کے الزام ہیں کہ امام بخاری یا امام مسلم فلاں روایت اپنی اپنی صحیح میں کیوں نہیں لائے،حالانکہ وہ بھی ان کی شروط پر تھی۔
۶:التتبع:
امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اس کتاب میں ان روایات کو موردِ الزام ٹھہرایا ہے جو صحیح بخاری و صحیح مسلم میں ہیں۔ امام دارقطنی کی تحقیق میں ان میں کوئی نہ کوئی علت ہے۔
فائدہ: امام دارقطنی رحمہ اللہ کے یہ دو الگ الگ رسالے ہیں الالزامات الگ ہے اور التتبع الگ ہے لیکن ان دونوں کا تعلق صحیح بخاری اور صحیح مسلم سے ہے اس لئے اہل علم نے ان دونوں کو ایک جگہ جمع کر دیا ہے۔۲۱۸ صحیح بخاری اور صحیح مسلم یا صحیح بخاری یا صحیح مسلم کی روایات کو معلول قرار دیا ہے۔ یاد رہے امام دارقطنی کے ان اعتراضات کے جوابات محدثین
|