دوسرا باب: ائمہ جرح و تعدیل اور ان کی خاص اصطلاحات
پہلی صدی ہجری کے بعض ائمہ جرح وتعدیل
۱: امام سعید بن مسیب (ف۹۳ھ)
۲: امام سعید بن جبیر (ف ۹۴ھ)یہ دو وہ ائمہ ہیں جن کا ذکرکبار تابعین میں آتا ہے۔
دوسری صدی ہجری کے مشہور ائمہ جرح و تعدیل
۱: امام شعبی (ف ۱۰۳ھ)
۲: امام اوزاعی (۸۸۔۱۵۷ھ)
۳: امام شعبہ بن الحجاج (۸۲۔۱۶۰)
۴: امام سفیان ثوری (۹۷۔ ۱۶۱ھ)
۵: امام مالک بن انس (۹۳۔ ۱۷۹ھ)
۶: امام ابن المبارک (۱۱۸۔۱۸۱ھ)
۷: امام سفیان بن عیینہ (۱۰۷۔ ۱۹۷ھ)
۸: امام یحیی بن سعید القطان (۱۲۰۔ ۱۹۸ھ)یہ جر ح و تعدیل میں متشدد تھے۔
۹: امام عبدالرحمن بن مہدی ۱۳۵۔۱۹۸ھ)
یہ وہ ائمہ ہیں جنہوں نے حسب ضرورت راویوں پر کچھ نہ کچھ جرح وتعدیل کے لحاظ سے بات کی ہے، ان ائمہ میں سے یحیی بن سعید القطان کی رواۃ پر کتاب ہے۔[1]ثقہ اور ضعیف راویوں کے بارے میں لیث بن سعد کی اورابن المبارک کی تاریخ ملتی ہے۔[2] امام ابن عیینہ کے جرح وتعدیل کے متعلق کافی اقوال مسند حمیدی میں ملتے ہیں۔
|