۶: امام ابن عدی (۲۷۷۔۳۶۵ھ)
۷: امام ابواحمد الحاکم (ف ۳۷۸ ھ)
۸: امام ابن شاہین (۲۹۷۔۳۸۵ھ)
۹: امام دارقطنی (۳۰۶۔۳۸۵ ھ)
۱۰: امام الازدی (ف ۳۹۴ھ)
ائمہ جرح و تعدیل کی اقسام :
متشددین: امام ذہبی، ایک متشدد امام ابن القطان کے بارے میں لکھتے ہیں کہ یحیی بن سعید رجال کے نقد میں بہت شدید تھے، اگر تم دیکھتے ہو کہ وہ کسی راوی کی توثیق کرتے ہیں تو اس پر اعتماد کرو لیکن اگر وہ کسی کی تضعیف کریں تو انتظار کرو یہاں تک کہ کسی اور کا قول نہ دیکھ لو۔[1]
اس میں امام شعبہ،امام ابن معین،امام ابوحاتم الرازی اور امام دارقطنی بھی شامل ہیں۔
معتدلین: امام ابن مہدی،امام احمد بن حنبل، امام بخاری
متساہلین: امام ابن حبان(تفصیل آرہی ہے)،امام حاکم اور امام بزار توثیق میں متساہل تھے۔
امام بزار نے اسماعیل بن مسلم ک و لیس بالقوی کہا ہے حالانکہ وہ متروک ہیں۔
جریر بن ایوب کو اما م بزار نے لیس بالحافظ کہا حالانکہ امام بخاری، ابوحاتم، ابوزرعہ اور عقیلی نے منکر الحدیث کہا ہے۔[2]
|