ثالثہ ورابعہ: اس میں کثیرالتدلیس ہیں۔
گویا باقی دوہی طبقے رہ جاتے ہیں۔
قلیل اور کثیر۔۔۔متقدمین محدثین کرام سے قلت اور کثرت کے مابین فرق ثابت ہے،مثلا امام بخاری، علی بن المدینی وغیرہ۔۔
لہذا یہ کہنا کہ طبقات متقدمین محدثین سے ثابت نہیں،، بلکل بچگانہ اعتراض ہے۔
ائمہ متقدمین ومتاخرین کاشوشہ، اور ائمہ متاخرین کے اصولوں کی حجیت
بعض حضرات ائمہ متقدمین اور ائمہ متاخرین کوآمنے سامنے لاکر ائمہ متاخرین کے اصولوں کوکلیتا رد کردیتے ہیں، تو ایسوں کے لیے عرض ہے کہ
کیاخبر متواتر ائمہ متقدمین سے ثابت کرسکتے ہیں۔۔
کیاحسن لذاتہ کی اصطلاح ائمہ متقدمین سے ثابت کرسکتے ہیں۔۔؟؟ جب کہ ان حضرات نے اپنی تازہ کتاب میں یہ دونوں اصطلاحات بھی ذکرکی ہیں۔
کیاامام ترمذی کا متساہل ہونا ائمہ متقدمین سے ثابت کرسکتے ہیں۔۔؟؟
کیاامام ابن خزیمہ کا متساہل ہونا ائمہ متقدمین سے ثابت کرسکتے ہیں۔۔؟؟
کیاامام عجلی کا متساہل ہونا ائمہ متقدمین سے ثابت کرسکتے ہیں۔۔؟؟
ائمہ متاخرین کو کس طرح بے دردی کے ساتھ ردی کی ٹوکری میں پھینکا جارہا ہے۔۔۔یہ قطعا قطعا قطعا غلط راستہ ہے جو ائمہ متقدمین اور ائمہ متاخرین کے درمیان دراڑ لگا کر انکو ایک دوسرے کے مد مقابل کھڑا کرتے ہیں۔۔
بہت ساری اصطلاحات ایسی ہیں جنکی اگر ائمہ متاخرین وضاحت نہ کرتے تو ہم وہی کے وہی رکے ہوتے۔۔۔
انہوں نے ائمہ متقدمین کے تعاملات سے استنباط، اور استقراء کرکے ہمارے لیے اصول وقواعد بنائے۔۔۔ہمیں تو انکا احسان مند ہوناچاہیے تھا۔۔لیکن افسوس در افسوس کہ ہم احسان فراموشی کررہے ہیں۔۔۔کیا احادیث میں ہر مسئلہ نصا بیان ہوا ہے۔۔یا اجتہاد اور قیاس بھی
|