۲:سوائے ایک عورت بھیۃ کے علاوہ کسی اور کا ذکر نہیں کیا۔[1]
۳:متقدمین کے اقوال ذکر کرنے پر اکتفاء کیا ہے۔ بطور تنبیہ عرض ہے کہ امام ابن معین، امام ابوحاتم اور امام ابو زرعہ رازی اورامام ابوزرعہ الدمشقی کے اقوال نہ ہونے کے برابر ذکر کیے ہیں۔تفصیل کے لیے اس پر ہمارا لیکچر سماعت فرمائیں۔
()کتاب الضعفاء والمتروکین للدولابی
امام دولابی کی اس کتاب سے محدثین نے بہت استفادہ کیا ہے۔ان کے شاگردوں میں امام ابن عدی ہیں،انہوں نے کئی ایک اقوالِ جرح اپنے استاد امام دولابی سے اپنی کتاب الکامل فی ضعفاء الرجال و علل الحدیث میں نقل کیے ہیں۔حافظ ذہبی نے انھیں ’’ ذکر من یعتمد قولہ فی الجرح والتعدیل‘‘( ص:۱۸۹، رقم:۴۲۷ )اور حافظ سخاوی نے’’ المتکلمون فی الرجال‘‘( ص:۱۰۱، رقم:۸۵ )میں ذکر کیا ہے۔
یادر ہے امام دولابی کی یہ کتاب غیر مطبوع ہے،اس کا ذکر کتبِ جرح وتعدیل میں ملتا ہے، مثلا مقدمہ میزان الاعتدال للذہبی:(۱؍۲)لسان المیزان لابن حجر میں اس کا ذکر کافی مقامات پر ملتا ہے مثلا:۲؍۲۵۸،۴؍۲۶۴۔
(۶)میزان الاعتدال للذہبی (م۷۴۸)
(۷)لسان المیزان لابن حجر (م ۸۵۲ھ)
طبقات رجال پر کتب:
مختلف محدثین نے رجال کے طبقات بنا کر الگ الگ کتب بھی لکھیں،جن کی ضروری تفصیل پیش خدمت ہے۔
طبقہ کا مفہوم: حافظ ابن حجر لکھتے ہیں:الطبقۃ فی اصطلاحہم عبارۃ عن جماعۃ اشترکوا فی السن ولقاء المشائخ۔محدثین کے ہاں طبقہ اس جماعت کو
|