تقریب سے ممکن ہے۔اگر بطور ضرورت کسی راوی پر مفصل بحث مطلوب ہے تو اس راوی پر مالہ و ماعلیہ بحث لکھ کر اس کا تقابل کرتے ہوئے دلائل اور ائمہ جرح وتعدیل کے مراتب کا خیال کرتے ہوئے راجح قرار دینا چاہیے۔بعض جمہور کا دعوی کرتے ہیں جس کی کوئی حقیقت نہیں۔
ابوالرجال لقب کی وجہ:
جس کے دس بیٹے ہوں اسے ابوالرجال کہتے ہیں۔یہ بات امام ابن الصلاح نے کہی ہے۔[1]
[ہم نے چند بحوث اپنی دوسری مطبوع کتاب تخریج و تحقیق کے اصول و ضوابط سے لی ہے]
رواۃ کے متعلق بعض اہم قواعد:
٭ کل عاصم فی الدنیا ضعیف[2]
٭کل أبی فروۃ ثقۃ أِلا أبا فروۃ الخبری[3]
٭آل کعب بن مالک کلھم ثقات، کل من رُوی عنہ الحدیث کل من سکت عنہ ابن عیسی فہوثقۃ[4]
تقریب التہذیب کو زبانی یاد کرنے کا طریقہ:
بعض طلبہ کا شوق ہوتا ہے کہ وہ رواۃ کو زبانی یاد کریں تاکہ حدیث کو پڑھتے وقت ہر ہر راوی پر جرح و تعدیل کے لحاظ فورا کرتے جائیں جس طرح بعض عرب شیوخ کو تقریب التہذیب زبانی یاد ہے اور ان کی تدریس حدیث بہت متاثر کن ہے۔
مختصرا عرض ہے کہ
۱۔ آپ تخریج و تحقیق کے فن میں کام کریں۔رواۃ پر بحث بار بار دیکھنی پڑھتی ہے اس سے
|