التاریخ، باب فی الاسماء، باب فی ذکر ثقات المدنیین وغیرہم، باب ذکرثقات اہل مکۃ، باب اہل الطائف، باب اہل دمشق وغیرہ مختلف شہروں کے اعتبار سے الگ الگ شہروں کے رواۃ جمع کیے ہیں۔
نیز اس کتاب کے آخر میں کچھ سقطات تھے وہ دکتور زیاد منصور نے تاریخ بغداد سے استدراک کرکے پورے کیے فجزاہ اللہ خیرا۔یہ کتاب کے آخری میں ملحق ہیں۔
۵:سؤالات ابی بکر الاثرم لامام احمد فی الجرح و التعدیل
اس کتاب کے شروع میں امام ابوبکر الاثرم نے امام احمد بن حنبل سے کیے گئے سوال و جواب نقل کیے۔یہ صفحہ ۹۶ تک ہیں اس کے بعد دیگر کتبِ رجال سے محقق کتاب ابوعمر محمد بن علی الازہری حفظہ اللہ نے امام اثرم کے سوال اور امام احمد کے جوابات نقل کیے ہیں جو ۲۹۷ سوال وجواب ہیں۔
۶:مسائل الامام ابی عبداللّٰه احمد بن حنبل روایۃ ابنہ ابی الفضل صالح
اس میں ۱۴۰۳ روایات ہیں جو رواۃ، عللِ حدیث اور فقہی مسائل پر سوال و جواب ہیں۔
۷:مسائل الامام احمد روایۃ ابی القاسم
اس میں ۱۰۳ روایات موجود ہیں کچھ رواۃ پر اورکچھ فقہی مسائل پر۔
۸:موسوعۃ اقوال الامام احمد بن حنبل
اس کتاب میں امام احمد بن حنبل کے رواۃ کے بارے میں تمام اقوال کو جمع کردیا گیا ہے۔ کل رواۃکی تعداد ۴۳۳۶ہے
اس کتاب میں درج ذیل کتب کو جمع کیا گیا ہے۔
کتاب العلل ومعرفۃ الرجال، سؤالات ابن ھانی لاحمد بن حنبل، روایات المروذی وغیرہ لامام احمد، سؤالات ابی داود لاحمد، التاریخ الکبیر للبخاری اور دیگر کتب رجال سے بھی امام احمد کے اقوال جمع کیے گئے ہیں۔
|