Maktaba Wahhabi

87 - 438
اسے نہیں اٹھائے گا جو مر جائے۔ کیوں نہیں! وعدہ ہے اس کے ذمے سچا اور لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔‘‘ کفار کی طرف سے قیامت کا انکار متعدد مقامات پر بیان ہوا ہے۔[1] اس انکار پر بہ طور حجت بازی وہ کہتے تھے: ﴿وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ مَا كَانَ حُجَّتَهُمْ إِلَّا أَنْ قَالُوا ائْتُوا بِآبَائِنَا إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ ﴾ [الجاثیۃ: ۲۵] ’’اور جب ان کے سامنے ہماری واضح آیات پڑھی جاتی ہیں تو ان کی دلیل اس کے سوا کچھ نہیں ہوتی کہ کہتے ہیں ہمارے باپ دادا کو لے آؤ، اگر تم سچے ہو۔‘‘ یہ محض ان کی حجت بازی تھی کیونکہ ان کے آبا و اَجداد نے بھی اس دنیا میں نہیں قیامت کے دن اٹھنا ہے: ﴿قُلِ اللَّهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ ﴾ [الجاثیۃ: ۲۶] ’’کہہ دے: اللہ ہی تمھیں زندگی بخشتا ہے، پھر تمھیں موت دیتا ہے، پھر تمھیں قیامت کے دن کی طرف (لے جا کر) جمع کر لے گا، جس میں کوئی شک نہیں اور لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔‘‘ ان کا اپنے آباء واَجداد کے اٹھائے جانے کے بارے میں سوال ان کے اسی عقلی ڈھکوسلے کی بنا پر ہے کہ وہ کب کے مر کر مٹی ہوچکے کیا انھیں بھی اٹھایا جائے گا؟ ﴿قُلْ نَعَمْ وَأَنْتُمْ دَاخِرُونَ ﴾ ان کے سوال کے جواب میں فرمایا: کہیے
Flag Counter