Maktaba Wahhabi

423 - 438
’’ماخلق اللّٰہ خلقًا اکرم علیہ من محمد صلي الله عليه وسلم ‘‘[1] ’’اللہ تعالیٰ نے کوئی مخلوق پیدا نہیں کی جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مکرم ہو۔‘‘ بلکہ فرشتوں نے کہا تھا: اے اللہ! جنت ہمیں عطافرما دیجیے جب کہ اولاد آدم کو آپ نے دنیادی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’لن اجعل صالح ذریۃ من خلقت بیدی کمن قلت لہ کن فکان‘‘[2] ’’جس کو میں نے اپنے ہاتھ سے بنایا ہے اس کی نیک اولاد کو ان کے برابر ہرگز نہیں کروں گا جن کے بارے میں میں نے کہا: ہو جا تو وہ ہوگیا۔‘‘ حافظ ابن کثیر نے کہا ہے کہ اس مسئلے میں سب سے اچھی دلیل یہی ہے اور اس مسئلے میں سب سے اصح ہے۔[3] لیکن یہ روایت عبداللہ بن صالح کے کاتب لیث کی وجہ سے ضعیف ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے سنداً و معناً ضعیف قرار دیا ہے۔[4] اس مسئلے میں علما کی آرا گو مختلف ہیں، تاہم جمہور اہلِ سنت کا موقف یہ ہے کہ اولادِ آدم کے پارسا حضرات تمام مخلوق سے افضل ہیں، جیسا کہ حافظ ابن حجر نے تفصیلاً ذکر کیاہے۔[5] اس لیے فرشتوں کے اس کلام سے ان کا انبیائے کرام علیہم السلام اور صلحائے عظام سے افضل ہونا لازم نہیں آتا۔ کچھ خوش نصیب بندے تو وہ بھی ہیں جن پر فرشتوں کے سامنے اللہ تعالیٰ فخرکرتے ہیں، چنانچہ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام دنوں سے افضل دن عرفہ کا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آسمان
Flag Counter