Maktaba Wahhabi

418 - 438
’’آسمان چرچراتا ہے اور اس کا حق ہے کہ وہ چر چرائے، کیونکہ آسمان میں ایک قدم کے برابر جگہ نہیں مگر اس پر فرشتہ رکوع میں ہے یا سجدہ کر رہا ہے۔ پھر آپ نے یہی آیات مبارکہ تلاوت فرمائیں۔‘‘ حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک میں ایسی چیزیں دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور وہ کچھ سنتا ہوں جو تم نہیں سنتے، آسمان چرچرا رہا ہے اور اس کا حق ہے کہ وہ چرچرائے۔ آسمان پر ہر چار انگشت کی جگہ پر فرشتہ اپنی پیشانی رکھے ہوئے اللہ کو سجدہ کر رہا ہے۔ اللہ کی قسم اگر تم ان چیزوں کو جان لو جنھیں میں جانتا ہوں تو تم کم ہنسو اور زیادہ رؤو اور بستر پر تم عورتوں سے لطف اندوز نہ ہوسکو اور تم اللہ سے فریاد کرتے ہوئے جنگلوں کی طرف نکل جاؤ۔ حضرت ابو ذر فرماتے ہیں: کاش میں ایک درخت ہوتا جسے کاٹ دیا جاتا۔‘‘[1] طبرانی میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ساتوں آسمانوں میں ہتھیلی و بالشت برابر بھی جگہ نہیں مگر وہاں فرشتہ قیام، سجدے اور رکوع میں اللہ کی بندگی میں مصروف ہے۔[2] سب فرشتے آسمانوں پر عبادت ہی میں مشغول نہیں، بعض دیگر ذمہ داریاں بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔ حدیثِ معراج میں آسمانوں کے دروازوں پر فرشتوں کے پہرا دینے کا ذکر ہے۔[3] بلکہ علامہ قرطبی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم شبِ معراج سدرۃ المنتہیٰ تک پہنچے تو جبرائیل علیہ السلام وہاں ٹھہر گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپ
Flag Counter