Maktaba Wahhabi

390 - 438
بلکہ بیٹیوں کو باعث عار سمجھتے اور بیٹی پیدا ہونے پر بعض شقی القلب اسے زندہ درگور کر دیتے، ان کی اسی حالت کا بیان اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا ہے: ﴿وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِالْأُنْثَى ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ (58) يَتَوَارَى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوءِ مَا بُشِّرَ بِهِ أَيُمْسِكُهُ عَلَى هُونٍ أَمْ يَدُسُّهُ فِي التُّرَابِ أَلَا سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ (59) ﴾ [النحل: ۵۸، ۵۹] ’’اور جب ان میں سے کسی کو لڑکی کی خوش خبری دی جاتی ہے تو اس کا منہ دن بھر کالا رہتا ہے اور وہ غم سے بھرا ہوتا ہے۔ وہ لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے اس خوش خبری کی برائی کی وجہ سے جو اسے دی گئی۔ آیا اسے ذلت کے باوجود رکھ لے، یا اسے مٹی میں دبادے، سن لو! براہے جو وہ فیصلہ کرتے ہیں۔‘‘ یہی بات ایک اور جگہ واضح اسلوب میں یوں کہی گئی ہے: ﴿أَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخْلُقُ بَنَاتٍ وَأَصْفَاكُمْ بِالْبَنِينَ (16) وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْمَنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ (17) أَوَمَنْ يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ (18) ﴾ [الزخرف: ۱۶۔ ۱۸] ’’یا اُس نے اس (مخلوق) میں سے جسے وہ پیدا کرتا ہے (خود) بیٹیاں رکھ لیں اور تمھیں بیٹوں کے لیے چن لیا؟ حالانکہ جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوش خبری دی جائے جس کی اس نے رحمان کے لیے مثال بیان کی ہے تو اس کا منہ سارا دن سیاہ رہتا ہے اور وہ غم سے بھرا ہوتا ہے۔ اور کیا (اس نے اسے رحمان کی اولاد قرار دیا ہے) جس کی پرورش زیور میں کی جاتی ہے اور وہ جھگڑے میں بات واضح کرنے والی نہیں۔‘‘
Flag Counter