Maktaba Wahhabi

354 - 438
﴿ وَإِنَّ يُونُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ (139) إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ (140) فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الْمُدْحَضِينَ (141) فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَهُوَ مُلِيمٌ (142) ﴾ [الصّٰفّٰت: ۱۴۲۔ ۱۳۹] ’’اور بلاشبہہ یونس یقینا رسولوں میں سے تھا۔ جب وہ بھری ہوئی کشتی کی طرف بھاگ کر گیا۔ پھر وہ قرعہ میں شریک ہوا تو ہارنے والوں میں سے ہو گیا۔ پھر مچھلی نے اسے نگل لیا، اس حال میں کہ وہ مستحقِ ملامت تھا۔‘‘ انبیائے کرام علیہم السلام اور ان کی اُمتوں کے حوالے سے جو واقعات سورت کی آیت نمبر ۷۵ سے شروع ہوئے تھے اب ان کا اختتام یونس علیہ السلام اور ا ن کی قوم کے قصے سے ہو رہا ہے۔ حضرت یونس علیہ السلام کا تذکرہ قرآن مجید کی چھ سورتوں میں ہوا ہے۔ اور قرآن پاک کی ایک سورت کا نام بھی انھی کے نام سے موسوم ہے۔ سورۃ النساء اور سورۃ الانعام میں تو ان کا ذکر انبیا علیہم السلام کی فہرست میں ہے جب کہ سورۃ الصّٰفّٰت میں تفصیلی اور سورۃ الانبیاء، سورۃ القلم اور سورت یونس میں مختصر ہے۔ جب کہ سورۃ الانبیاء میں آپ کا ذکر ’’ذاالنون‘‘ اور سورۃ القلم میں ’’صاحب الحوت‘‘ کے لقب سے ہوا ہے۔ یونس علیہ السلام اسرائیلی نبی ہیں بائبل میں ان کا نام ’’یوناہ‘‘ ہے اور ان کا زمانہ ۸۶۰ قبل مسیح بتایا جاتا ہے۔ آپ عراق کے مشہور شہر نینوا کے باشندوں کی ہدایت کے لیے مبعوث ہوئے تھے۔ دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے پر معروف شہر موصل کے عین مقابل میں آج بھی اس کے کھنڈرات پائے جاتے ہیں۔ نینوا تقریباً ساٹھ میلوں میں پھیلا ہوا تھا اور یہ آشاری حکومت کا دارالسلطنت تھا۔ یونس علیہ السلام کے والد کا نام’’متّٰی‘‘ تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اقدس سے
Flag Counter