تکذیب کرکے اس برے انجام سے بچ نہیں سکتے۔ قاضی ابو السعود نے کہا ہے کہ غالباً سدوم کا علاقہ شام کے سفر میں ایسی منزل پر واقع تھا کہ یہاں مسافر پڑاؤ ڈالتے تھے کوچ کرنے والے یہاں سے صبح کے وقت روانہ ہوتے اور آنے والے شام کو یہاں پہنچتے تھے۔ قرآن مجید میں بھی غالباً اسی صورت حال کی طرف اشارہ ہے: ﴿ وَإِنَّهَا لَبِسَبِيلٍ مُقِيمٍ ﴾ [الحجر: ۷۶] ’’ اور بے شک وہ (بستی) یقینا ایک دائمی (آباد) راستے پر ہے۔‘‘ یہ ’’سبیل مقیم‘‘ دائمی گزر گاہ بھی ہو سکتی ہے اور وہاں پڑاؤ کے لحاظ سے بھی ہو سکتی ہے۔ واللہ أعلم۔ |