Maktaba Wahhabi

352 - 438
﴿ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا لِلَّذِينَ كَفَرُوا امْرَأَتَ نُوحٍ وَامْرَأَتَ لُوطٍ كَانَتَا تَحْتَ عَبْدَيْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَيْنِ فَخَانَتَاهُمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمَا مِنَ اللَّهِ شَيْئًا وَقِيلَ ادْخُلَا النَّارَ مَعَ الدَّاخِلِينَ ﴾ [التحریم: ۱۰] ’’اللہ نے ان لوگوں کے لیے جنھوں نے کفر کیا نوح کی بیوی اور لوط کی بیوی کی مثال بیان کی، وہ ہمارے بندوں میں سے دو نیک بندوں کے نکاح میں تھیں، پھر اُنھوں نے ان دونوں کی خیانت کی تو وہ اللہ سے (بچانے میں) ان کے کچھ کام نہ آئے اور کہہ دیا گیا کہ داخل ہونے والوں کے ساتھ تم دونوں آگ میں داخل ہوجاؤ۔‘‘ ﴿ ثُمَّ دَمَّرْنَا الْآخَرِينَ ﴾ نجات پانے والوں کے علاوہ دوسروں کو ہم نے ہلاک کر دیا۔ جن میں لوط علیہ السلام کی بیوی بھی تھی۔ ’’دمّر‘‘ کے معنی ہلاک کرنے، تباہ کرنے اور اکھاڑ پھینکنے کے ہیں۔ ﴿ وَإِنَّكُمْ لَتَمُرُّونَ ﴾ لوط علیہ السلام اور ان کی قوم کا قصہ بیان کرکے اہل مکہ سے براہِ راست خطاب ہے کہ تم فلسطین و شام کا سفر کرتے ہوئے صبح و شام ان علاقوں سے گزرتے ہو۔ سورۂ ہود میں فرمایا ہے: ﴿ وَمَا قَوْمُ لُوطٍ مِنْكُمْ بِبَعِيدٍ ﴾ [ھود: ۸۹] ’’اور قومِ لوط تم سے کچھ دور نہیں۔‘‘ تمھیں اس بستی کے بارے میں علم ہے، مگر تمھیں پھر بھی عقل نہیں آتی کہ اللہ کے رسول کی تکذیب کرنے والوں کا کیا انجام ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ نبی کی بیوی بھی اللہ کے عذاب سے بچ نہ سکی، تم اپنی نسبت ابراہیم علیہ السلام کی طرف کرتے ہو اور ابراہیمی کہلاتے ہو۔ یاد رکھو! صرف نسبت نجات کا باعث نہیں نجات کا باعث ایمان اور اعمالِ صالحہ ہیں۔ جب ہمیشہ سے مکذبین کا یہی انجام ہے تو تم بھی اللہ کے رسول کی
Flag Counter