Maktaba Wahhabi

321 - 438
اس منصب پر سرفراز فرما دیجیے)۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ لَا يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ ﴾ [البقرۃ: ۱۲۴] ’’میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچتا۔‘‘ یہ منصبِ نبوت و امامت ِ ہدایت ظالموں کو نہیں ملے گی، اگرچہ وہ تیری اولاد میں سے ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے تو ابراہیم علیہ السلام کو اشارہ کر دیا تھا کہ تمھاری اولاد میں ظالم بھی ہوں گے۔ اس لیے مت سمجھو کہ ہدایت تمھارے حسب و نسب سے وابستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ زندہ سے مردہ اور مردہ سے زندہ پیدا کرتے ہیں۔ حضرت نوح علیہ السلام کا بیٹا حالتِ کفر میں اپنے انجام کو پہنچا، بت فروش آزر کا بیٹا خلیل اللہ علیہ السلام بت شکن بنا، فرعون کی بیوی دولتِ ایمان سے سرفراز ہوئی مگر حضرت نوح اور حضرت لوط علیہما السلام کی بیویاں جہنم کا ایندھن بن گئیں۔ [التحریم: ۱۱، ۱۰] اس لیے کسی نیک اور صاحبِ شرف و فضل انسان سے محض نسبی تعلق نجات کا باعث نہیں، نجات کا اصل سبب عقیدہ وعمل ہے۔جو دونوں کی اولاد میں سے ’’محسن ‘‘ ہوگا وہی کامرانی حاصل کرے گا۔
Flag Counter