Maktaba Wahhabi

239 - 438
وإذا ذکر القدر فأمسکوا )) [1] ’’ جب میرے صحابہ (یعنی ان کے باہمی اختلاف وغیرہ) کا ذکر کیا جائے تو رُک جاؤ، جب ستاروں کا ذکر کیا جائے تو رُک جاؤ اور جب تقدیر کا ذکر آئے تو رُک جاؤ۔‘‘(یعنی خاموش ہوجاؤ) اسی طرح حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( من اقتبس علما من النجوم اقتبس شعبۃ من السحر )) [2] ’’جس نے تھوڑا سا بھی علم نجوم سیکھا اس نے جادو کا ایک حصہ حاصل کیا۔‘‘ ابومحجن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( أخاف علی أمتي بعدي ثلاثا حیف الأئمۃ وإیمان بالنجوم و تکذیب بالقدر )) [3] ’’مجھے میرے بعد اپنی اُمت پرتین چیزوں کا خوف ہے: حکام کا ظلم، علم نجوم پر ایمان اور تقدیر کا انکار۔‘‘ یہ اور اس موضوع کی دیگر روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ستارہ شناسی کا علم حاصل کرنا اور ستاروں کے خواص معلوم کرناحرام ہے۔ ان سے سمت قبلہ معلوم کرنا اور وقت معلوم کرنا ناجائز نہیں۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’تعلموا عن النجوم ماتہتدون بہ ظلمات البر والبحر ثم أمسکوا‘‘[4]
Flag Counter