Maktaba Wahhabi

223 - 438
﴿وَإِذَا ذَكَرْتَ رَبَّكَ فِي الْقُرْآنِ وَحْدَهُ وَلَّوْا عَلَى أَدْبَارِهِمْ نُفُورًا ﴾ [الإسراء: ۴۶] ’’اور جب تو قرآن میں اپنے رب کا، اکیلے اسی کا ذکر کرتا ہے تو وہ بدکتے ہوئے اپنی پیٹھوں پر پھر جاتے ہیں۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَإِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِنْ دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ ﴾ [الزمر: ۴۵] ’’اور جب اس اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان لوگوں کے دل تنگ پڑ جاتے ہیں، جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور جب ان کا ذکر ہوتا ہے جو اس کے سوا ہیں تو اچانک وہ بہت خوش ہوجاتے ہیں۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْدَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا لِلَّهِ ﴾ [البقرۃ: ۱۶۵] ’’اور لوگوں میں سے بعض وہ ہیں جو غیر اللہ سے کچھ شریک بنا لیتے ہیں، وہ ان سے اللہ کی محبت جیسی محبت کرتے ہیں اور وہ لوگ جو ایمان لائے اللہ سے محبت میں کہیں زیادہ ہیں۔‘‘ ’’انداد‘‘ ہر وہ چیز جسے انسان وہ حق دے جو اللہ کا حق ہے۔ مثلاً عبادت، دعا، اللہ سے کرے، شفا، عزت، اولاد اللہ سے طلب کرے، کسی اور سے طلب نہ کرے۔ انسان طبعی طور پر والدین، اولاد، بیوی، مکان اور مال وغیرہ سے محبت کرتا ہے، لیکن ان کی محبت اللہ کی محبت پر غالب نہیں ہونی چاہیے۔ اور ہر اس وصف کو اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے، جس سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں اور ہر اس عمل سے اجتناب
Flag Counter