Maktaba Wahhabi

214 - 438
﴿ وَإِنَّ مِنْ شِيعَتِهِ لَإِبْرَاهِيمَ (83) إِذْ جَاءَ رَبَّهُ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ (84) إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَاذَا تَعْبُدُونَ (85) أَئِفْكًا آلِهَةً دُونَ اللَّهِ تُرِيدُونَ (86) فَمَا ظَنُّكُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِينَ(87)﴾ [الصّٰفّٰت: ۸۷۔ ۸۳] ’’اور بے شک اس کے گروہ میں سے یقینا ابراہیم (بھی) ہے۔ جب وہ اپنے رب کے پاس بے روگ دل لے کر آیا۔ جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو؟ کیا اللہ کو چھوڑ کر گھڑے ہوئے معبودوں کو چاہتے ہو؟ تو جہانوں کے رب کے بارے میں تمھارا کیا گمان ہے؟ ‘‘ حضرت نوح علیہ السلام کے واقعہ کے بعد اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کا قصہ بیان فرمایا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا شمار بھی اولوا العزم انبیا میں ہوتا ہے۔ قرآن مجید کی پچیس سورتوں میں ان کا ذکر ہے، ایک مکمل سورت انہی کے نام سے موسوم ہے۔ ان کا لقب خلیل الرحمان، امام الحنفا، جد الانبیا، شیخ الانبیا، امام اور اُمۃ ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا ﴾ [البقرۃ: ۱۲۴] ’’بے شک میں تجھے لوگوں کا امام بنانے والا ہوں۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ﴾ [العنکبوت: ۲۷] ’’اور (ہم نے) اس کی اولاد میں نبوت اورکتاب رکھ دی۔‘‘ اور یہ بھی ارشاد فرمایا:
Flag Counter