Maktaba Wahhabi

203 - 438
سام کی اولاد سے عرب، فارس اور روم پیدا ہوئے۔ روم سے روم اول، یعنی یونانی مراد ہیں جو روما بن لبطي بن یونان بن یافث بن نوح کی طرف منسوب ہیں۔ یہود و نصاریٰ بھی اسی کی اولاد سے ہیں۔ حام کی اولاد سے قبط، سوڈان اور بربر ہیں۔ اور یافث کی اولاد سے ترک، سقالبہ اور یاجوج وماجوج ہیں۔ (ابن کثیر وغیرہ) حضرت سمرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سام أبو العرب ہے، حام أبو الحبش ہے اور یافث أبو الروم ہے۔‘‘[1] ﴿َنِعْمَ الْمُجِيبُونَ ﴾ کی تعبیر یہ ہے کہ 1. ہم نے نوح علیہ السلام کو نجات دی۔ 2. ان کے ساتھ ان پر ایمان لانے والوں کو بھی نجات دی۔ 3. مخالفین و مستہزئین کو نیست و نابود کر دیا۔ 4. اور دائمی نعمت ایک یہ بھی دی کہ آیندہ کی نسلِ انسانی کے وہ باپ ٹھہرے اور زمین کی آبادی انہی کی ذرّیت سے ہوئی۔ 5. اس لیے آیندہ نبوت کا شرف بھی ان کی اولاد کو حاصل ہوا: ﴿ وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا وَإِبْرَاهِيمَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ﴾ [الحدید: ۲۶] ’’اور بلاشبہہ یقینا ہم نے نوح اور ابراہیم( علیہما السلام ) کو بھیجا اور ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی۔‘‘ یہ ہے پانچواں شرف جو اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام کو عطا فرمایا۔ اور یہ ہے: ﴿ َنِعْمَ الْمُجِيبُونَ ﴾ کا انعام و اِکرام۔ بلاشبہہ جب وہ شرفِ قبولیت سے نوازتا ہے تواس انداز سے کہ حضرت زکریا علیہ السلام کو بڑھاپے میں یحییٰ علیہ السلام عطا فرما ئے، پھر
Flag Counter