Maktaba Wahhabi

189 - 438
کی سنت کا تابع دار محمد بن اسلم رحمہ اللہ سے بڑھ کر کسی کو نہیں پایا۔‘‘[1] حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے بھی یہی بات ذکر کی ہے اور بالآخر فرمایا ہے: ’’صدق واللّٰہ، فإن العصر إذا کان فیہ عارف بالسنۃ داع إلیھا فھو الحجۃ وھو الاجماع وھو السواد الأعظم وھو سبیل المؤمنین…إلخ‘‘[2] ’’اللہ کی قسم (امام اسحاق نے) سچ فرمایا ہے۔زمانے میں جب سنت کا عارف ہو اور سنت کی طرف دعوت دیتا ہو تو وہی حجت ہے وہی اجماع ہے وہی سواد اَعظم ہے اور وہی سبیل المومنین ہے۔‘‘ اس سے جو کوئی جدا راستہ اختیار کرتا ہے اس کا انجام جہنم ہے۔ اس لیے کتاب و سنت کی پیروی ہی حق ہے، یہی (( مَا أَنَا عَلَیْہِ وَأَصْحَابيْ )) کا مصداق ہے اور وہی طائفہ مبارکہ ہے جو اس حق سے وابستہ ہے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: (( لا تزال طائفۃ من أمتي ظاھرین علی الحق لایضرہم من خالفہم )) [3] ’’میری اُمت میں ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہے گی جو ان کی مخالفت کرے گا انھیں اس سے نقصان نہیں پہنچے گا۔‘‘ شیخ عبدالقادر جیلانی رقمطراز ہیں: ’’فعلی المؤمن اتباع السنۃ والجماعۃ، فالسنۃ ما سنہ
Flag Counter