Maktaba Wahhabi

183 - 438
اُنھوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ پایا تو انھی کے نقش قدم پر چل پڑے۔ ﴿ يُهْرَعُونَ ﴾ یہ باب افعال ’’اِہراع‘‘ سے مضارع مجہول کا صیغہ ہے۔ اور ’’ہرع‘‘ کے معنی سختی اور تخویف سے ہانکنے اور چلانے کے ہیں۔ اور ’’ہریع ‘‘ کا معنی تیز رو اور چلا کر رونے والا ہے۔ اور ’’اہراع‘‘ میں تیزی یا تیزرفتاری کا مفہوم پایاجاتا ہے۔ اور مجہول کے صیغے میں اندرونی قوت متحرکہ کی شدت کی طرف اشارہ ہے، یعنی وہ اندرونی قوت کے آگے بے بسی میں دوڑائے اور ہانکے چلے جا رہے ہیں۔ دلائل و براہین کے مقابلے میں اُنھوں نے اپنے گمراہ باپ دادا کی اندھی پیروی کی: ﴿ وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَ ﴾ [البقرۃ: ۱۷۰] ’’اور جب ان سے کہاجاتا ہے: اس کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں بلکہ ہم تو اس کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے، کیا اگرچہ ان کے باپ دادانہ کچھ سمجھتے ہوں اور نہ ہدایت پاتے ہوں۔‘‘ بلکہ تمام انبیائے کرام علیہم السلام کی دعوت کے جواب میں اسی تقلیدِ آبا کو بہانہ بنایا گیا: ﴿ وَكَذَلِكَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِي قَرْيَةٍ مِنْ نَذِيرٍ إِلَّا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ مُقْتَدُونَ ﴾ [الزخرف: ۲۳] ’’اور اسی طرح ہم نے تجھ سے پہلے کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا نہیں بھیجا مگر اس کے خوش حال لوگوں نے کہا کہ بے شک ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راستے پر پایا اور بے شک ہم انھی کے قدموں کے نشانوں
Flag Counter