Maktaba Wahhabi

181 - 438
﴿ لَا يَذُوقُونَ فِيهَا بَرْدًا وَلَا شَرَابًا (24) إِلَّا حَمِيمًا وَغَسَّاقًا ﴾ [النبأ: ۲۵۔ ۲۴] ’’نہ اس میں کوئی ٹھنڈ چکھیں گے اور نہ کوئی پینے کی چیز، مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔‘‘ گرم پانی کے بارے میں یہ بھی بیان ہوا ہے: ﴿ وَإِنْ يَسْتَغِيثُوا يُغَاثُوا بِمَاءٍ كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوهَ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاءَتْ مُرْتَفَقًا ﴾ [الکہف: ۲۹] ’’اور اگر وہ پانی مانگیں گے تو انھیں پگھلے ہوئے تانبے جیسا پانی دیا جائے گا، جو چہروں کو بھون ڈالے گا، برا مشروب ہے اور بری آرام گاہ ہے۔‘‘ جس طرح پانی پگھلے ہوئے تانبے جیسا ہوگا، اسی طرح زقوم کی بھی یہی نوعیت ہوگی: ﴿ إِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّومِ (43) طَعَامُ الْأَثِيمِ (44) كَالْمُهْلِ يَغْلِي فِي الْبُطُونِ (45) كَغَلْيِ الْحَمِيمِ (46)﴾ [الدخان: ۴۶۔ ۴۳] ’’بے شک زقوم کا درخت، گناہ گار کا کھانا ہے، پگھلے ہوئے تانبے کی طرح پیٹوں میں کھولتا ہے۔ گرم پانی کے کھولنے کی طرح۔‘‘ گویا زقوم بھی گرم اور پانی بھی گرم۔ (العیاذ باللہ) ﴿ ثُمَّ إِنَّ مَرْجِعَهُمْ ﴾ یہ زقوم اور اوپر سے کھولتا ہوا پانی بطورِ مہمانی ملے گا، جیسا کہ پہلے ہم ذکر کرکے آئے ہیں۔[1] پھران کو ان کے اصل ٹھکانے جہنم میں لوٹا دیا جائے گا۔ اس سے یہ بھی مراد ہو سکتی ہے کہ زقوم اور گرم پانی کا سلسلہ جہنم کے کنارے،
Flag Counter