Maktaba Wahhabi

157 - 438
سے دعا کی کہ میں اس کے بدلے جنت میں گھر خریدتا ہوں۔ پھر اس کے ساتھی نے شادی کی تو اس پر ایک ہزار دینار خرچ کیے۔ مگر اس کے ساتھی نے ایک ہزار دینار پھر صدقہ کر دیے اور اللہ سے دعا کی الٰہا! میں اس کے عوض جنت کی عورتوں میں سے کسی کو پیغامِ نکاح دیتا ہوں۔ پھر اس کے ساتھی نے ایک ہزار دینار سے گھر کا ساز و سامان خریدا کچھ غلام خریدے تو دوسرے نے پھر ایک ہزار دینار صدقہ کرکے اللہ تعالیٰ سے جنت کے غلام اور جنت کا ساز و سامان طلب کیا۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے والے کو ضرورت پیش ہوئی تو اس نے اپنے اسی دوست کے پاس جا کر اپنی ضرورت کا ذکر کیا۔ اس نے پوچھا تمھارا مال کہاں گیا؟ تو اس نے ساری تفصیل ذکر کر دی۔ اس نے حیران ہو کر کہا: کیا تم واقعی اس بات کو سچا سمجھتے ہو کہ مرنے کے بعد دوبارہ ہمیں زندہ کیا جائے گا اور وہاں ہمارے اعمال کی جزا ملے گی؟ جاؤ میں تمھیں کچھ نہیں دیتا۔ اس کے بعد دونوں فوت ہوگئے۔ ان آیات میں اسی واقعہ کی طرف اشارہ ہے۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے بھی امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم رحمہما اللہ کے حوالے سے اسے نقل کیا ہے۔[1] علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے بھی اسے ذکر کیا ہے۔[2] اسماعیل السدی کی حکایت مفصل ہے مگر سیاق ومآل سب کا ایک ہے۔ دیگر مفسرین نے بھی اس قصے کو نقل کیا ہے۔ واللہ أعلم۔
Flag Counter