Maktaba Wahhabi

140 - 438
گے۔ اس میں اشارہ ہے کہ دنیا میں شراب بوتلوں میں ہوتی ہے، مگر جنت میں اس کی نہریں جاری ہوں گی۔ جنت کی نہروں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے: ﴿ مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ فِيهَا أَنْهَارٌ مِنْ مَاءٍ غَيْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌ مِنْ لَبَنٍ لَمْ يَتَغَيَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِنْ خَمْرٍ لَذَّةٍ لِلشَّارِبِينَ وَأَنْهَارٌ مِنْ عَسَلٍ مُصَفًّى ﴾ [محمد: ۱۵] ’’اس جنت کا حال جس کا وعدہ متقی لوگوں سے کیا گیا ہے، یہ ہے کہ اس میں کئی نہریں ایسے پانی کی ہیں جوبگڑنے والا نہیں اورکئی نہریں دودھ کی ہیں جس کا ذائقہ نہیں بدلا اور کئی نہریں شراب کی ہیں جو پینے والوں کے لیے لذیذ ہے اور کئی نہریں خوب صاف کیے ہوئے شہد کی ہیں۔‘‘ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ بن حیدہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جنت میں دودھ، پانی، شہد اور شراب کے دریا بہتے ہیں پھر ان سے نہریں نکلتی ہیں۔‘‘[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم اللہ سے سوال کرو تو جنت الفردوس کا سوال کرو یہ جنت کا بہترین حصہ ہے اور سب سے اعلیٰ جنت ہے۔ اس کے اوپر عرشِ الٰہی ہے اور اسی (جنت الفردوس) سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں۔‘‘[2] حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت کی نہریں دنیا کی نہروں کی طرح زمین میں کھدی ہوئی نہیں بلکہ وہ صاف زمین کی سطح پر ہیں۔ ان کے کنارے لؤلؤ اور موتیوں کے ہیں اور ان کی مٹی خالص کستوری کی ہے۔[3]
Flag Counter