Maktaba Wahhabi

137 - 438
﴿ فِيهَا سُرُرٌ مَرْفُوعَةٌ (13) وَأَكْوَابٌ مَوْضُوعَةٌ (14) وَنَمَارِقُ مَصْفُوفَةٌ (15) وَزَرَابِيُّ مَبْثُوثَةٌ ﴾ [الغاشیۃ: ۱۶۔ ۱۳] ’’اس میں اونچے اونچے تخت ہیں۔ اور رکھے ہوئے آب خورے ہیں۔ اور قطاروں میں لگے ہوئے گاؤ تکیے ہیں۔ اور بچھائے ہوئے مخملی قالین ہیں۔‘‘ ان تختوں کا دائرہ صنعاء سے جابیہ تک یا عدن سے ایلہ تک ہوگا۔[1] اللہ تعالیٰ انھیں ایسی قوت بینائی، قوت سماعت اور قوت گویائی عطا فرمائے گا کہ وہ دور بیٹھے ہوئے بھی آپس کی باتیں سن اور ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہوں گے۔ ریشمی لباس، سونے چاندی کے زیورات اور شاہانہ شان میں سجے ہوئے تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔ ﴿ يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِكَأْسٍ ﴾ کھانے اور رہایش کے بعد اب ان کے پینے کا ذکر ہے کھانے میں ’’فواکہ‘‘ کا ذکر ہے۔ اور پھلوں کے ساتھ عموماً پانی نہیں پیا جاتا غالباً اس لیے ’’فواکہ‘‘ کے ساتھ پینے پلانے کا ذکر نہیں۔ ان کے رہن سہن کے تذکرہ کے بعد مستقل طور پر پینے کا ذکر ہے۔ ﴿ يُطَافُ عَلَيْهِمْ ﴾ ’’ان پر پھیرایا جائے گا۔‘‘ یہ پھیرنے والا اور ان کی خدمت میں پینے کی اشیا پیش کرنے والا کون ہوگا؟ قرآنِ مجید ہی میں ہے: ﴿ يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُخَلَّدُونَ (17) بِأَكْوَابٍ وَأَبَارِيقَ وَكَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ ﴾ [الواقعۃ: ۱۸۔ ۱۷] ’’ان پر چکر لگا رہے ہوں گے وہ لڑکے جو ہمیشہ (لڑکے ہی) رکھے جائیں گے۔ ایسے کوزے اور ٹونٹی والی صراحیاں اور لبالب بھرے ہوئے پیالے لے کر جو بہتی ہوئی شراب کے ہوں گے۔‘‘
Flag Counter