Maktaba Wahhabi

123 - 438
اسی طرح الٰہ یعنی معبود بھی اللہ ہی ہے کوئی اور عبادت کا حق دار نہیں ہے۔ سب انبیائے کرام نے اپنی امتوں سے یہی کہا: ﴿يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ ﴾ [الأعراف: ۸۵، ۶۵، ۵۹] ’’اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمھارا کوئی معبود نہیں۔‘‘ بلکہ فرمایا: ﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ﴾ [الأنبیاء: ۲۵] ’’اور ہم نے تجھ سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس کی طرف یہ وحی کرتے تھے کہ بے شک حقیقت یہ ہے کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں، سو میری عبادت کرو۔‘‘ ایک اللہ ہی کی عبادت کا حکم مختلف پیرائے میں بیان ہوا ہے۔ ایک جگہ تو گویا خلاصہ کلام یہی بیان ہوا ہے: ﴿وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ ﴾ [البینۃ: ۵] ’’اور انھیں اس کے سوا حکم نہیں دیا گیا کہ وہ اللہ کی عبادت کریں اس حال میں کہ اس کے لیے دین کو خالص کرنے والے (ہوں)۔‘‘ یہی حقیقت مشرکین کو گوارا نہیں تھی۔ چنانچہ کہتے تھے: ﴿أَجَعَلَ الْآلِهَةَ إِلَهًا وَاحِدًا إِنَّ هَذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ ﴾ [صٓ: ۵] ’’کیا اس نے تمام معبودوں کو ایک ہی معبود بنا ڈالا؟ بلاشبہہ یہ یقینا بہت عجیب بات ہے۔‘‘ یہاں ان کے اسی انکار کا ایک دوسرے اسلوب میں بیان ہے کہ جب انھیں
Flag Counter