Maktaba Wahhabi

78 - 198
روایت ’’ضعیف‘‘ ہے: 1. عبدالرحمن بن ابو الرجال کا سلیمان بن سحیم رحمہ اللہ سے سماع نہیں ۔ 2. سوید بن سعید حدثانی کے بارے میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : صَدُوقٌ فِي نَفْسِہٖ؛ إِلَّا أَنَّہٗ عَمِيَ، فَصَارَ یَتَلَقَّنُ مَا لَیْسَ مِنْ حَدِیثِہٖ۔ ’’صدوق ہے، نابینا ہوا تو وہ ایسی باتوں کی تلقین قبول کرنے لگا، جو اس کی بیان کردہ نہیں تھیں ۔‘‘ (تقریب التّہذیب : 2690) امام ابن ابی الدنیا رحمہ اللہ کا سوید سے قبل اختلاط روایت لینا ثابت نہیں ہو سکا۔ ٭ سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما سے منسوب ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إِنَّ اللّٰہَ وَکَّلَ بِقَبْرِي مَلَکًا أَعْطَاہُ أَسْمَاعَ الْخَلَائِقِ، فَلَا یُصَلِّي عَلَيَّ أَحَدٌ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ؛ إِلَّا بَلَّغَنِي بِاسْمِہٖ وَاسْمِ أَبِیہِ؛ ھٰذَا فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ، قَدْ صَلّٰی عَلَیْکَ ۔ ’’اللہ میری قبر پر ایک فرشتہ مقرر فرمائے گا، جس میں تمام مخلوقات کی آوازیں سننے کی صلاحیت ہو گی۔تاروز ِقیامت جو مجھ پر درود پڑھے گا ،فرشتہ اس کا اور اس کے والد کا نام مجھ تک پہنچاتا رہے گا۔‘‘ (مسند البزّار : 4/254، ح : 1425، التّاریخ الکبیر للبخاري : 6/416، مُسند الحارث : 2/962، ح : 1063، التّرغیب لأبي القاسم التّیمي : 2/319، ح : 1671) امام ابو الشیخ اصبہانی رحمہ اللہ (العَظمۃ : 2/263)اور امام طبرانی رحمہ اللہ (المُعجم الکبیر نقلًا عن جلاء الأفھام لابن القیّم، ص : 84، الغرائب الملتقطۃ لابن حَجَر : 1/321، مَجمع الزّوائد للہیثمي : 10/162، الضّعفاء الکبیر للعُقَیلي : 3/249)نے یہ الفاظ بیان کئے ہیں:
Flag Counter