Maktaba Wahhabi

172 - 198
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آئے۔ جب سیدنا عباس رضی اللہ عنہما نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، تو استقبال کے لئے کھڑے ہوئے اور آپ کی پیشانی پر بوسہ دیا اور آپ کو دائیں جانب بٹھا لیا۔‘‘ (المُعجم الکبیر : 1/235، المُعجم الأوسط للطّبراني : 9246، تاریخ بغداد : 1/63) جھوٹی روایت ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اسے باطل قرار دیاہے۔ (میزان الاعتدال : 1/97) احمد بن رشدین ہلالی کے بارے میں حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ہُوَ الَّذِي اخْتَلَقَہٗ بِجَھْلٍ ۔ ’’اسی نے جہالت کی بنا پر یہ روایت گھڑی ہے۔‘‘ (میزان الاعتدال : 1/97) امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اسے الثّقات(۸/۴۰) میں ذکر کیا ہے۔یہ ان کا تساہل ہے ۔ شبہاتِ ضعیفہ اور ان کا ازالہ : سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَجْلِسُ مَعَنَا فِي مَسْجِدٍ یُّحَدِّثُنَا، فَإِذَا قَامَ؛ قُمْنَا قِیَامًا حَتّٰی نَرَاہُ قَدْ دَّخَلَ بَعْضُ بُیُوتِ أَزْوَاجِہٖ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ مسجد میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے ۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے، تو ہم بھی کھڑے ہوجاتے اور اس وقت تک کھڑے
Flag Counter