نماز جنازہ میں درود نماز جنازہ میں درود فرض ہے،اللہ تعالیٰ نے نماز میں درود پڑھنے کا جو حکم دیا ہے،نماز ِجنازہ اس سے خارج نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ نماز ِجنازہ کا نبوی طریقہ درود سے خالی نہیں ۔ ٭ سیدنا ابو امامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : اَلسُّنَّۃُ فِي الصَّلَاۃِ عَلَی الْجَنَازَۃِ أَنْ تُکَبِّرَ، ثُمَّ تَقْرَأَ بِأُمِّ الْقُرْآنِ، ثُمَّ تُصَلِّيَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ تُخْلِصَ الدُّعَائَ لِلْمَیِّتِ، وَلَا تَقْرَأَ إِلَّا فِي التَّکْبِیرَۃِ الْـأُولٰی، ثُمَّ تُسَلِّمَ فِي نَفْسِہٖ عَنْ یَّمِینِہٖ ۔ ’’نماز جنازہ میں نبوی طریقہ یہ ہے کہ آپ تکبیر کہیں ،سورۂ فاتحہ کی قراء ت کریں ، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھیں ،پھر میت کے لیے خلوص دل سے دعا کریں ، پہلی تکبیر کے علاوہ قرأت نہ کریں ۔پھر آہستہ آواز میں دائیں طرف سلام پھیر دیں ۔‘‘ (المنتقیٰ لابن الجارود : 540، وسندہٗ صحیحٌ) ٭ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں : فِي الصَّلَاۃِ عَلَی الْجِنَازَۃِ، أَنْ یُکَبِّرَ الْإِمَامُ، ثُمَّ یُصَلِّيَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَیُخْلِصَ الصَّلَاۃَ فِي التَّکْبِیرَاتِ الثَّلَاثِ، ثُمَّ یُسَلِّمَ تَسْلِیمًا خَفِیًّا حِینَ یَنْصَرِفُ، وَالسُّنَّۃُ أَنْ یَّفْعَلَ مَنْ وَّرَائَہٗ مِثْلَ مَا فَعَلَ |