Maktaba Wahhabi

120 - 198
قارئین کرام! علامہ شامی نے اس خواب کی سند ذکر نہیں کی اور دین سند کا نام ہے، بے سند باتیں دین نہیں ہیں ۔ ایک غیر محتاط فتویٰ : علامہ،ابن نجیم حنفی رحمہ اللہ (۹۷۰ھ) لکھتے ہیں : مِنَ الْعَجِیبِ مَا وَقَعَ فِي فَتَاوٰی قَاضِي خَانْ فِي آخِرِ بَابِ الْوِتْرِ وَالتَّرَاوِیحِ، حَیْثُ قَالَ : وَإِذَا صَلّٰی عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقُنُوتِ، قَالُوا : لَا یُصَلِّي فِي الْقَعْدَۃِ الْـأَخِیرَۃِ، وَکَذَا لَوْ صَلّٰی عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقَعْدَۃِ الْـأُولٰی سَاہِیًا؛ لَا یُصَلِّي فِي الْقَعْدَۃِ الْـأَخِیرَۃِ ۔ ’’فتاویٰ قاضی خان میں وترو تراویح کے بیان کے آخر میں عجیب بات لکھی ہے، جو شخص قنوت میں درود پڑھ لے، تو ہمارے مفتی حضرات کہتے ہیں کہ وہ آخری تشہد میں درود نہ پڑھے۔ اگر بھول کر پہلے تشہد میں درود پڑھ لے، تو دوسرے تشہد میں درود نہیں پڑھ سکتا۔‘‘ (البحر الرّائق شرح کنز الدّقائق : 1/348) فتاوی عالمگیریٰ میں ہے: لَوْ سَلَّمَ الْإِمَامُ قَبْلَ أَنْ یَّفْرُغَ الْمُقْتَدِي مِنَ الدُّعَائِ الَّذِي یَکُونُ بَعْدَ التَّشَہُّدِ، أَوْ قَبْلَ أَنْ یُّصَلِّيَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ فَإِنَّہٗ یُسَلِّمُ مَعَ الْإِمَامِ ۔ ’’تشہد کے بعد دعا ابھی مکمل نہیں ہوئی اور امام نے سلام پھیر دیا یا مقتدی نے
Flag Counter