مجلس میں درود مجلس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنا فرض ہے : 1. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَا قَعَدَ قَوْمٌ مَّقْعَدًا لَّا یَذْکُرُونَ فِیہِ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ، وَیُصَلُّونَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ إِلَّا کَانَ عَلَیْہِمْ حَسْرَۃً یَّوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَإِنْ دَخَلُوا الْجَنَّۃَ، لِلثَّوَابِ ۔ ’’لوگ کسی جگہ بیٹھیں اور وہاں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کریں ،نہ درود پڑھیں تو یہ کوتاہی ان کے لیے روز قیامت باعث حسرت ہو گی۔ اگرچہ اعمال کی بنا پر جنت میں داخل بھی ہو جائیں ۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/463، عمل الیوم واللّیلۃ للنّسائي : 409، 410، وسندہٗ صحیحٌ) امام ابن حبان رحمہ اللہ (591،592)نے اس حدیث کو،حافظ منذری رحمہ اللہ (التّرغیب والتّرھیب : 2/410) نے اس کی سند کو ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ حافظ ہیثمی رحمہ اللہ کہتے ہیں : رَوَاہُ أَحْمَدُ، وَرِجَالُہٗ رِجَالُ الصَّحِیْحٌ ۔ ’’اسے امام احمد رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے اور اس کے راوی صحیح بخاری کے ہیں ۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 10/79) 2. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: أَیُّمَا قَوْمٍ جَلَسُوا فَأَطَالُوا الْجُلُوسَ، ثُمَّ تَفَرَّقُوا قَبْلَ أَنْ یَّذْکُرُوا اللّٰہَ، |