ایک خطا : بعض علما نے لکھا ہے : لَا یُصَلّٰي عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقُنُوتِ، وَہُوَ اخْتِیَارُ مَشَایِخِنَا ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر قنوت میں درود نہ پڑھا جائے۔ ہمارے مشایخ کا پسندیدہ مسلک یہی ہے۔‘‘(فتاوی عالمگیری : 1/111) علامہ ابن نجیم حنفی رحمہ اللہ (۹۷۰ھ) لکھتے ہیں : مِنَ الْعَجِیبِ مَا وَقَعَ فِي فَتَاوٰی قَاضِي خَانْ فِي آخِرِ بَابِ الْوِتْرِ وَالتَّرَاوِیحِ، حَیْثُ قَالَ : وَإِذَا صَلّٰی عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقُنُوتِ، قَالُوا : لَا یُصَلِّي فِي الْقَعْدَۃِ الْـأَخِیرَۃِ، وَکَذَا لَوْ صَلّٰی عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي الْقَعْدَۃِ الْـأُولٰی سَاہِیًا؛ لَا یُصَلِّي فِي الْقَعْدَۃِ الْـأَخِیرَۃِ ۔ ’’فتاویٰ قاضی خان میں وترو تراویح کے بیان کے آخر میں عجیب بات لکھی ہے، جوشخص قنوت میں درود پڑھ لے تو ہمارے مفتی حضرات کہتے ہیں کہ وہ آخری تشہد میں درود نہ پڑھے۔ اگر بھول کر پہلے تشہد میں درود پڑھ لے تو دوسرے تشہد میں درود نہیں پڑھ سکتا۔‘‘ (البحر الرائق شرح کنز الدّقائق : 1/348) ٭٭٭٭٭ |