Maktaba Wahhabi

89 - 198
سلام کے متعلق ایک روایت کا تحقیقی جائزہ[1] سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَا مِنْ أَحَدٍ یُسَلِّمُ عَلَيَّ؛ إِلَّا رَدَّ اللّٰہُ عَلَيَّ رُوحِي حَتّٰی أَرُدَّ عَلَیْہِ السَّلَامَ ۔ ’’جب کوئی مجھ پہ سلام کہے گا، تو اتنی دیر اللہ میری روح لوٹا دے گا کہ میں اس کاجواب دے سکوں ۔‘‘(سنن أبي داوٗد : 2041) اس کی سند کو حافظ نووی(خلاصۃ الأحکام : 1/441؛ح : 1440)، شیخ الاسلام ابن تیمیہ (اقتضاء الصّراط المستقیم، ص 324)، علامہ ابن قیم(جلاء الافہام : 1/53)، حافظ ابن ملقن (تُحفۃ المحتاج : 2/190) رحمہم اللہ وغیرہ نے ’’صحیح‘‘ اور حافظ عراقی (تخریج احادیث الاحیاء : 1013) حافظ ابن الہادی (الصّارم المُنکي : 1/114) رحمہما اللہ نے ’’جید‘‘ کہا ہے، نیز حافظ سخاوی (المَقاصِد الحَسَنۃ : 1/587) اور حافظ عجلونی (کشف الخفاء : 2/194) رحمہما اللہ وغیرہ نے اس حدیث کو ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے۔ یزید بن عبداللہ بن قسیط کثیر الارسال ہے، لیکن یہ روایت اس نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے براہ راست نہیں سنی، بلکہ درمیان میں ایک واسطہ ہے۔ (مُعجم الاوسط للطّبراني : 3/262، ح : 3092، وسندہ حسنٌ) بکر بن سہل دمیاطی جمہور محدثین کے نزدیک ثقہ ہیں ، ضیا مقدسی رحمہ اللہ (المختارہ : 159) اور امام حاکم رحمہ اللہ (177/4، 643، 646) نے ان کی توثیق کی ہے، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔
Flag Counter