Maktaba Wahhabi

159 - 198
درود کے لیے قیام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کے لیے، آپ کا ذکر خیر سن کر یا میلاد کا ذکر کرتے ہوئے کھڑے ہو جانا بے اصل اور بے ثبوت عمل ہے۔شرعی احکام ،قرآن وحدیث اور اجماعِ امت سے فہم سلف کی روشنی میں ثابت ہوتے ہیں ۔ ان مصادر میں کہیں بھی اس کا ثبوت نہیں ، لہٰذا یہ قیام بدعت ہے ۔ ایک صاحب کہتے ہیں : ’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام کھڑے ہوکر پڑھنا انبیائے کرام کی سنت ہے۔‘‘ اس حوالے سے اہل علم کابیان ملاحظہ ہو : ٭ علامہ محمد بن یوسف،صالحی،شامی رحمہ اللہ ( ۹۴۲ھ)لکھتے ہیں : جَرَتْ عَـــادَۃُ کَثِیرٍ مِّنَ الْمُحِبِّینَ إِذَا سَمِعُوا بِذِکْرِ وَصْفِہٖ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یَّقُومُوا تَعْظِیمًا لَّہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَہٰذَا الْقِیَامُ بِدْعَۃٌ، لَا أَصْلَ لَہٗ ۔ ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے بہت سے دعوے داروں میں یہ عادت رواج پا گئی ہے کہ وہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی صفت کا ذکر سنتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم میں
Flag Counter