Maktaba Wahhabi

167 - 198
سے منع کیا گیا ہے، لیکن ان کے درمیان جمع وتطبیق ہوسکتی ہے: علا مہ ابن قیم رحمہ اللہ (۷۵۱ھ) لکھتے ہیں : اَلْمَذْمُومُ الْقِیَامُ لِلرَّجُلِ، وَأَمَّا الْقِیَامُ إِلَیْہِ لِلتَّلَقَِّي إِذَا قَدِمَ؛ فَلَا بَأْسَ بِہٖ، وَبِہٰذَا تَجْتَمِعُ الْـأَحَادِیثُ ۔ ’’کسی آدمی کے لیے (تعظیماً) کھڑا ہونا مذموم عمل ہے، البتہ جب کوئی آئے، تو اس کی طرف اس کے استقبال کے لیے کھڑا ہونے میں کوئی حرج نہیں ۔ اس سے تمام احادیث میں تطبیق ہو جاتی ہے۔‘‘ (شرح ابن القیّم لسنن أبي داوٗد مع عون المَعبود : 4/127) ایک وضاحت : سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں اِشْتَکٰی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّیْنَا وَرَائَہٗ وَہُوَ قَاعِدٌ، وَأَبُو بَکْرٍ یُّسْمِعُ النَّاسَ تَکْبِیرَہٗ، فَالْتَفَتَ إِلَیْنَا فَرَآنَا قِیَامًا، فَأَشَارَ إِلَیْنَا، فَقَعَدْنَا، فَصَلَّیْنَا بِصَلَاتِہٖ قُعُودًا، فَلَمَّا سَلَّمَ؛ قَالَ : إِنْ کِدْتُمْ آنِفًا لَّتَفْعَلُونَ فِعْلَ فَارِسَ وَالرُّومِ، یَقُومُونَ عَلٰی مُلُوکِہِمْ، وَہُمْ قُعُودٌ، فَلَا تَفْعَلُوا، ائْتَمُّوا بِأَئِمَّتِکُمْ إِنْ صَلّٰی قَائِمًا فَصَلُّوا قِیَامًا، وَإِنْ صَلّٰی قَاعِدًا؛ فَصَلُّوا قُعُودًا ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے۔ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں اس طرح نماز ادا کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے اور سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکبیر کی
Flag Counter